تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Saturday, February 17, 2024

٭ خاص 15 شعبان کی رات مغفرت کی رات - نصف شعبان سے متعلق ضعیف روایات

15 Shaban ki Raat Maghfirat ki Raat -  خاص 15 شعبان کی رات مغفرت کی رات

خاص پندرہویں شعبان کی رات مغفرت کی رات


عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَنْزِلُ لَيْلَةَ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ إِلَى السَّمَاءِ الدُّنْيَا فَيَغْفِرُ لأَكْثَرَ مِنْ عَدَدِ شَعْرِ غَنَمِ كَلْبٍ
” اللہ تبارک و تعالیٰ شعبان کی پندرہویں شب کو آسمان دنیا پر نزول فرماتا ہے ، اور قبیلہ کلب کی بکریوں کے بال سے بھی زیادہ کی تعداد میں لوگوں کی مغفرت فرماتا ہے۔“

Wednesday, February 14, 2024

٭ کیا نبی کریم ﷺ کا سایہ مبارک نہیں تھا ؟

کیا نبی کریم ﷺ کا سایہ مبارک نہیں تھا ؟ - Kya Nabi ka Saya Nhi Tha

نبی کریم ﷺ کا سایہ نہیں تھا!


ایک روایت میں آتا ہے کہ:

أنّ رسول اللہ صلی اللہ علیه وسلم لم یکن یُریٰ له ظلّ فی شمس ولا قمر
”نبی کریم ﷺ کا سایہ نہ سورج کی روشنی میں نظر آتا تھا نہ چاند کی چاندنی میں“

(الخصائص الکبریٰ للسّیوطی: 71/1)

٭ نبی ﷺ کےسائے کےمنکرین کے عقلی دلائل کا جائزہ


Kya Hamare Nabi ka Saya Tha?

رسول اللہ ﷺ کا سایہ نہیں تھا

رسول اللہ ﷺ کا سایہ نہ تو سورج کی دھوپ میں نظر آتا تھا اور نہ ہی چاند کی چاندی میں۔

Monday, February 12, 2024

٭ رمضان کے بعد کون سا روزہ افضل ہے؟

سب سے افضل روزہ رمضان کی تعظیم میں شعبان کا روزہ - Shaban ka Roza

سب سے افضل روزہ رمضان کی تعظیم میں شعبان کا روزہ

انس رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ:
سُئِلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَىُّ الصَّوْمِ أَفْضَلُ بَعْدَ رَمَضَانَ فَقَالَ ‏"‏ شَعْبَانُ لِتَعْظِيمِ رَمَضَانَ ‏"
 اللہ کے رسول ﷺ سے پوچھا گیا کہ رمضان کے بعد کون سا روزہ افضل ہے،  تو آپ ﷺ نے فرمایا:
  "رمضان کی تعظیم میں شعبان کا روزہ"


(سنن ترمذی:۶۶۳ ، شرح معانی الآثار: ۸۳/۲ ، شرح السنۃ للبغوی : ۶۲۹/۶)

Monday, January 09, 2017

دعا عبادت کا مغز ہے حدیث صحیح ہے؟

دعا عبادت کا مغز ہے

ہمارے ہاں عام طور پر دعا کے فضائل میں ایک حدیث مشہور ہے کہ دعا عبادت کا مغز ہے لیکن یہ روایت اصول حدیث کی روشنی میں ضعیف ہے۔ اس حدیث کی تحقیق نیچے تصویر میں موجود ہے۔

جبکہ صحیح سند سے ایک حدیث دعا کے فضائل میں ملتی ہے جو کچھ اس طرح ہے:


نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

” دعا عبادت ہے، تمہارا رب فرماتا ہے : مجھ سے دعا کرو ، میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔ “ ( سورۃ غافر : ۶۰ )

(سنن ابی داود: 1479)

دعا عبادت کا مغز ہے حدیث صحیح ہے؟



Thursday, January 05, 2017

جمعہ یا شب جمعہ سورہ الدخان کی تلاوت کرنا


جمعہ یا شب جمعہ سورہ الدخان کی تلاوت کرنا ، شب جمعہ کی فضیلت، ضعیف احادیث
www.facebook.com/DaeefHadiths

جمعہ یا شب جمعہ سورۂ الدخان کی تلاوت کرنا


"من قرأ حم الدخان في لیلة الجمعة أو یوم الجمعة بنی اللہ له بیتا فی الجنة."

جس نے جمعہ کی رات یا جمعہ کے دن سورهٔ حم الدخان کی تلاوت کی اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں گھر بنائیں گے۔

(المعجم الکبیر: ۲۶۴/۸، حدیث: ۸۰۲۶)

سخت ضعیف: یہ روایت سخت ضعیف ہے:

٭امام ہیثمی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ اس میں فضال بن جبیر راوی "بہت زیادہ ضعیف" ہے۔ (مجمع الزوائد: ۳۰۱۷)

٭محدث العصر علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس روایت کو سخت ضعیف  کہا ہے۔ (ضعیف الترغیب، ۴۴۹، ضعیف الجامع الصغیر: ۵۷۶۸، سلسلة الأحادیث الضعیفة: ۵۱۱۲)

ایک نوجوان کا مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونا

ایک انصاری نوجوان کا مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونا


سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے فرمایا:

"میں ایک انصاری نوجوان کی عیادت کیلئے گیا (لیکن وہاں جانے کے بعد) وہ جلد ہی فوت ہوگیا۔ ہم نے اس کی آنکھیں بند کیں اور اس پر چادر ڈال دی، ہم میں سے بعض نے اس کی ماں کو کہا: اس کے ثواب کی امید رکھ،ا س نے کہا: وہ فوت ہوگیا؟ ہم نے کہا: ہاں۔ اس نے کہا: کیا تم صحیح کہہ رہے ہو؟ ہم نے کہا: جی ہاں، اس نے اپنے ہاتھ آسمان کی طرف پھیلائے اور کہا: اے اللہ! بے شک میں تیرے ساتھ ایمان لائی اور تیرے رسول کی طرف ہجرت کی، پس جب مجھے کوئی مصیبت پہنچی اور مین نے تجھ سے دعا کی، تو نے اسے دور کردیا۔ میں تجھ سے سوال کرتی ہوں: اے اللہ! آج کے دن یہ مصیبت مجھ پر نہ ڈال۔ انھوں (انس رضی اللہ عنہ) نے فرمایا: اس (میت) نے اپنے چہرے سے کپڑا ہٹایا ہم اس سے جدا نہیں ہوئے حتیٰ کہ ہم نے کھانا کھایا اور اس نے بھی ہمارے ساتھ کھانا کھایا۔"

(دلائل النبوۃ للبیهقي: ج۶ص۵۱، الکامل لابن عدي: ۹۵/۵، البدایة و النهایة: ۱۷۱/۶)


موضوع (من گھڑت): اس واقعہ کا مرکزی راوی صالح المری "منکر الحدیث" ہے۔

٭ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے کہا: "وہ قصہ گو تھا قصے بیان کرتا تھا۔ وہ صاحب آثار و حدیث نہیں ہے اور نہ وہ حدیث کو پہچانتا۔" (الجرح والتعدیل:۳۹۶/۴ )

٭امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ نے کہا: "ضعیف الحدیث" (الجرح والتعدیل:۳۹۶/۴ )

٭امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا: "منکر الحدیث" (الجعفاء الصغیر: ۱۶۹)

٭امام نسائی رحمہ اللہ نے کہا: "متروک الحدیث" (الضعفاء والمتروکون: ۳۲۱)

٭حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کہا: "ضعیف" (التقریب: ۲۸۴۵)

٭ اس کے علاوہ بھی علماء نے اس پر جرح کی ہے۔ دیکھئے الکامل لابن عدي وغیرہ

تنبیہ: ان تمام علماء کے مقابلے مین صرف امام ابن شاہین رحمہ اللہ نے اس کے بارے میں کہا: لیس به بأس۔ (أسماء الثقات: ۶۰۲)

لیکن جمہور علماء کے مقابلے میں ہونے کی وجہ سے اس کی کوئی حیثیت نہیں۔ لہٰذا یہ سارا واقعہ من گھڑت ہے جو لائق التفات نہیں۔




Friday, September 23, 2016

عصر کے بعد سونے سے عقل کم ہونے کا خدشہ


عصر کے بعد سونا، ضعیف احادیث ، موضوع (من گھڑت)، سلسلة الأحادیث الضعیفة و الموضوعة

من نام بعد العصر فاختلس عقلہ فلا یلومن الا نفسہ
” جوشخص عصر کے بعد سویااور اس کی  عقل ميں فتور پیدا ہو جائے (عقل کم کردی جائے)تووہ صرف اپنے آپ کو ہی ملا مت کرے ۔“

سخت ضعیف:  یہ حدیث بہت ہی زيادہ ضعیف ہے ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے، دیکھیں:

٭ سلسلة الأحادیث الضعیفةو الموضوعة  (۳۹)

٭ " الموضوعات " لابن جوزي ( ۶۹/۳ )

 ٭  " اللآلی المصنوعۃ " للسیوطي (۲۷۹/۲)

٭ اور " ترتیب الموضوعات " للذھبي ( ۸۳۹ )

عصر کے بعد سونا  جائز اور مباح ہے، اس وقت میں سونے کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ بھی چیز ثابت نہیں ہے۔





Thursday, March 17, 2016

جشن میلاد النبی ﷺ پر جھنڈے لگانا



حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:
"وَرَأَيْتُ ثَلَاثَ أَعْلَامٍ مَضْرُوبَاتٍ: عَلَمٌ فِي الْمَشْرِقِ , وَعَلَمٌ فِي الْمَغْرِبِ , وَعَلَمٌ عَلَى ظَهْرِ الْكَعْبَةِ"
میں نے دیکھا کہ تین جھنڈے نصب کئے گئے، ایک مشرق میں، دوسرا مغرب میں، تیسرا کعبے کی چھت پر اور حضور اکرم ﷺ کی ولادت ہوگئی۔  (دلائل النبوة لأبي نعيم الأصبهاني : ج۱، ص۶۱۰ رقم ۵۵۵)


سخت ضعیف: یہ سخت ضعیف  (یاپھر موضوع)روایت ہے، کیونکہ؛

۱:  اس کا راوی یحییٰ بن عبد اللہ  البابلتی ضعیف ہے۔
٭ حافظ ابن حجر  رحمہ اللہ نے اس ضعیف قرار دیا ہے۔ (تقریب التہذیب: ۷۵۸۵) اور (تہذیب التہذیب: ج۱۱،ص۲۴۰ رقم: ۳۹۳)

۲: یحییٰ بن عبد اللہ کا استاد ابو بکر بن ابی مریم سخت ضعیف راوی ہے ۔
٭  اسے امام احمد ، ابوداود ، ابو حاتم ، ابو زرعۃ ، یحیی بن معین، دارقطنی ، النسائی رحمھم اللہ علیھم اجمعین اور اس کے علاوہ بھی کئی دیگر محدیثین نے ضعیف و مجروح قرار دیا ہے۔ (تقریب التہذیب: ۷۹۷۴) اور دیکھئے: (تہذیب التہذیب: ج۱۲،ص۲۸ رقم: ۱۳۹)


Zaeef Hadiths, Meelad un Nabi par Jandhay Lagany ki Riwayat ki Tahqeeq. Sheikh Ghulam Mustafa Zaheer Amanpuri


چند دیگر ضعیف اور موضوع روایات:




Thursday, December 31, 2015

٭ اولاد کی کمی ہو تو پیاز کھاؤ

اولاد کی کمی ہو تو پیاز کھاؤ


شَكَا رَجُلٌ قِلَّةَ الْوَلَدِ فَأَمَرَهُ أَنْ يَأْكُلَ الْبَيْضَ وَالْبَصَلَ.
"ایک آدمی نے اولاد کی کمی کی شکایت کی تو آپ ﷺ نے اسے انڈا اور پیاز کھانے کا حکم دیا۔ "


ایک دوسری رویت میں ہے کہ:


عَلَيْكُمْ بِالْبَصَلِ فَإِنَّهُ يُطَيِّبُ النُّطْفَةَ ، وَيُصْبِحُ الْوَلَدَ .
"پیاز ضرور استعمال کرو کیونکہ یہ نطفہ صاف کردیتا ہے اور بچہ پیدا ہوجاتاہے۔"

موضوع (من گھڑت): یہ جھوٹی اور من گھڑت روایت ہے۔

۱: : امام ابن جوزی رحمہ اللہ نے اسے موضوعات میں ذکر کیا ہے۔ (۱۶/۳)

۲: علامہ شوکانی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ یہ حدیث موضوع ہے۔ (الفوائد المجموعة: ص ۱۳۷)

۳: ملا علی قاری (الاسرار المرفوعة:ص۴۳۹)، امام ابن قیم (المنار المنیف: ص ۶۴) اور   علامہ طاہر پٹنی  (تذکرة الموضوعات: ۱۳۴) رحمہم اللہ  نے بھی اسے موضوعات کے ضمن میں ذکر کیا ہے.

٭جبکہ دوسری روایت کوعلامہ طاہر پٹنی رحمہ اللہ نے اسے موضوعات میں شمار کیا ہے۔(تذکرة الموضوعات: ص۱۴۹)


تنبیہ: یہ بات کسی طبیب کی تو ہوسکتی ہے لیکن نبی کریم ﷺ سے ایسی کوئی حدیث یا حکم ثابت نہیں۔