تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Monday, May 18, 2015

٭ ہر جنتی کو نبی ﷺ کے نام سے پکارا جائے گا


ہر جنتی کو  نبی ﷺ کے نام سے پکارا جائے گا

 
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما سے منسوب ایک مرفوع روایت ہے:
 لَيْسَ أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ ؛إِلا يُدْعَى بِاسْمِهِ، إِلا آدَمَ عَلَيْهِ السَّلامُ.
" سیدنا آدم  کے علاوہ ہر جنتی کو نبی کریم ﷺ کے نام سے پکارا جائے گا۔"
(المجروحین لابن حبّان: ۷۶/۳، تاریخ بغداد للخطیب: ۴۶۳/۱۳)
موضوع (من گھڑت):  یہ جھوٹی روایت ہے، کیونکہ؛
۱: اس کو گھڑنے کا کارنامہ وہب بن حفص حرانی نے سر انجام دیا ہے۔ اس کے بارے میں:
٭ابو عروبہ رحمہ اللہ کہتے ہیں: کذاب، یضع الحدیث.
"یہ جھوٹا تھا اور اپنی طرف سے احادیث گھڑا کرتا تھا۔" (الکامل في الضعفاء الرجال لابن عدي: ۳۴۴/۸)
٭امام ابن عدی رحمہ اللہ اس کے بارے میں فرماتے ہیں:  وکل أحادیثه مناکیر ، غیر محفوظة.
"اس کی ساری کی ساری روایات جھوٹی اور غیر محفوظ ہیں۔" (الکامل في ضعفاء الرجال: ۳۴۷/۸)
٭اس کے بارے میں امام دارقطنی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: یضع الحدیث.
"یہ اپنی طرف سے احادیث گھڑا کرتا تھا۔" (تاریخ بغداد للخطیب: ۴۶۳/۱۳)
٭اس روایت کو حافظ ابن الجوزی رحمہ اللہ نے الموضوعات (۲۵۷/۳) میں ذکر کیا ہے۔
٭ الکامل لابن عدي (۷۴/۵) میں اس کی ایک دوسری سند بھی ہے، مگر یہ بھی جھوٹی ہے، کیونکہ اس کا راوی شیخ بن خالد صوفی بصری جھوٹی احادیث گھڑنے والا تھا۔
٭ امام ابن عدی رحمہ اللہ خود فرماتے ہیں:  وشیخ ابن أبي خالد ؛ ھذا؛ لیس بمعروف ، وھٰذہ الأحادیث التي رواھا عن حماد بھذا الإسناد ؛ بواطیل کلها.
"ابن ابی خالد کا استاذ غیر معروف ہے۔ حماد کے حوالے سے بیان کی جانے والی اس کی یہ ساری روایات جھوٹی ہیں۔" (أیضاً)
٭ امام ابن حبان رحمہ اللہ اس روایت کو باطل اور "موضوع" (جھوٹی)قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں: لا یجوز الاحتجاج بهٖ (شیخ ابن أبي خالد) بحالٍ.
"کسی بھی حالت میں ابن ابی خالد کے استاذ سے دلیل لینا جائز نہیں۔" (المجروحین: ۳۶۴/۱)
٭اس روایت میں اور بھی خرابیاں ہیں۔