تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Saturday, November 22, 2014

٭ جاہلیت کی موت


جاہلیت کی موت
 
10: امینی صاحب نے وحید الزمان حیدر آبادی اور شاہ اسماعیل دہلوی دونوں سے ایک حدیث نقل کی کہ:
جو شخص مرجائے اور اپنے زمانے کے امام کو نہ پہچانے، اس کی موت جاہلیت کی سی موت ہوگی۔“
 (شیعیت کا مقدمہ ص۱۹۰۔۱۹۱، واللفظ للاول)

موضوع(من گھڑت):
٭وحید الزمان نے کہا: "اگرچہ یہ حدیث اہلسنت کے عقائد کی کتابوں میں اس لفظ سے مذکور ہے، مگر حدیث کی کتابوں میں مجھے اس لفظ سے نہیں ملی۔"
٭امینی صاحب لکھتے ہیں: "اس سے  اس حدیث پر کوئی خاص اثر نہیں پڑتا۔" (شیعیت کا مقدمہ: ص۱۹۱)
عرض ہے کہ کیوں اثر نہیں پڑتا؟ کیا بے سند روایت مردود نہیں ہوتی؟ کیا شیعہ کے خلاف بھی بے سند روایتیں پیش کرنا جائز ہے؟ یاد رہے کہ یہاں عقائد کی کتابوں سے مراد بعض متأخرینِ اہلِ بدعت کی غیر مستند اور بے سند کتابیں ہیں جنھیں اہلِ سنت کے عقائد کی کتابیں قرار دینا غلط ہے؟
٭روایت مذکورہ کے بارے میں حافظ ذہبی نے فرمایا: "بل واللہ ماقاله الرسول ﷺ ھکذا" بلکہ اللہ کی قسم! رسول اللہ ﷺ نے اس طرح نہیں فرمایا ہے۔ (المنتقیٰ من منہاج السنہ ص۲۸)
٭حافظ ابن تیمیہ نے اس حدیث کی سند کا مطالبہ کیا تھا۔ (دیکھئے منہاج السنۃ النبویہ ج۱ص۲۶)
مگر آج تک کوئی شیعہ یا غیر شیعہ اس کی سند پیش نہیں کرسکا اور یہ اس بات کی زبردست دلیل ہے کہ روایت ِمذکورہ موضوع ہے۔