تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Thursday, May 21, 2015

٭ پندرہ شعبان کی رات دعا رد نہیں ہوتی

پندرہ شعبان کی رات دعا رد نہیں ہوتی

سیدنا ابو امامہ الباہلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
 خَمْسُ لَيَالٍ لا تُرَدُّ فِيهِنَّ الدَّعْوَةُ : أَوَلُ لَيْلَةٍ مِنْ رَجَبٍ ، وَلَيْلَةُ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ ، وَلَيْلَةُ الْجُمُعَةِ ، وَلَيْلَةُ الْفِطْرِ ، وَلَيْلَةُ النَّحْرِ .
پانچ راتیں ایسی ہیں کہ جس میں دعا رد نہیں کی جاتی؛  ۱: رجب کی پہلی رات، ۲: پندرہ شعبان، ۳: جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات ، ۴: عید الفطر کی رات، ۵: عید الاضحیٰ کی رات۔۔“


موضوع (من گھڑت): یہ روایت  من گھڑت ہے، کیونکہ؛
۱: اس کا راوی  ابو سعید بندار بن عمر الرویاني "کذاب " ہے، جیسا کہ؛
٭تاریخ دمشق میں ابن عساکر نے یہ قول نقل کیا ہے: " لا تسمع منه ، فإنه كذاب." (یعنی عبد العزیز النخشبی کہتے ہیں کہ) بندار سے روایت نہ سنو یہ جھوٹا ہے۔
۲:اس کا راوی ابراہیم بن ابی یحییٰ اگر "الاسلمی" ہے تو جمہور کے نزدیک "ضعیف و متروک" ہے۔
۳: اس روایت کا راوی ابو قعنب بھی مجہول ہے۔
۴: نیز ابو قعنب کا سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے سماع بھی مطلوب ہے۔
۵: اس روایت میں اور بھی علت ہے۔