تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Monday, February 03, 2014

٭قیامت کے دن لوگوں کو ماں کے نام سے پکارا جائے گا



قیامت کے دن لوگوں کو ماں کے نام سے پکارا جائے گا
رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے کہ : "بے شک اللہ تعالیٰ لوگوں کو قیامت کے دن اُن کی ماؤں (کے نام) سے پکارے گا تاکہ اس کے بندوں کی پردہ پوشی رہے۔" (الآلی المصنوعۃ للسیوطی : ۴۴۹/۲ نقلہ عن الطبرانی)
موضوع (من گھڑت) : یہ روایت المعجم الکبیر ، تفسیر ابن کثیر اور مجمع الزوائد میں "بأسمائھم" کے لفظ سے ہے یعنی لوگوں کو اُن کے ناموں سے پکارا جائے گا۔ "بأسمائھم" ہو یا " بأمھاتھم" روایت ایک ہی ہے اور اس کا راوی ابو حذیفہ اسحاق بن بشر متروک ہے۔ (دیکھئے مجمع الزوائد 359/10 و میزان العتدال 186-184/1 و لسان المیزان 354/1-355) ، امام دارقطنی نے کہا : کذاب متروک (کتاب الضعفاء والمتروکین:96) ، حافظ ابن حبان نے کہا: ثقہ روایوں پر حدیث گھڑتا تھا (المجروحین:135/1)
محمد بن عمر الدرابجردی النیسابوری (؟) نے اسحاق بن بشر کو ثقہ کہا ہے۔ (تاریخ دمشق لابن عساکر: 131/8) مجہول الحال شخص کی یہ توثیق محدثین کرام کی شدید جروح کے مقابلے میں سرے سے مردود ہے۔ حافظ ذہبی نے اس توثیق کو ناقابلِ التفات یعنی مردودقرار دیا ہے۔ دیکھئے میزان الاعتدال : 185/1
صحیح حدیث: نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے کہ : "قیامت کے دن  غداری کرنے والے کے لئے جھنڈا نصب کیا جائے گا۔ کہا جائے گا کہ یہ فلاں (مرد) کے بیٹےفلاں کی غداری ہے۔ " (البخاری ، کتاب الأدب ، باب مایدعی الناس بآبائھم : ح 6177)
معلوم ہوا کہ قیامت کے دن لوگوں کو اُن کے باپوں کے ناموں سے پکارا جائے گا۔