من زار قبر أبو يه أو أحدهما في كل جمعة غفر له وكتب برا
"جو
اپنے والدین یا ایک کی قبر پر ہر جمعہ کے دن زیارت کو حاضر ہو ، اللہ تعالیٰ اس کے
گناہ بخش دےگااور ماں باپ کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنے والا
لکھا جائے۔"
(بیہقی(شعب
الإیمان:۱/۷۹۰۱)، طبرانی (الصغیر:۶۹/۲ح۹۶۹))
موضوع (من گھڑت) : یہ روایت من گھڑت ہے کیونکہ:
۱: اس کا
راوی محمد بن النعمان أبو الیمان "مجہول" ہے۔ (الجرح و التعدیل: ۱۰۸/۸)
۲: اس کا
دوسرا راوی یحی بن العلاء "متروک" اور "متہم" ہے۔
۳: اور اس کا تیسرا راوی عبد الکریم أبی أمیہ
"ضعیف" راوی ہے۔
٭علامہ
سیوطی اور شیخ البانی نے اس روایت کو موضو ع کہا ہے۔ (اللآلی المصنوعۃ : ۳۶۶/۲) (
السلسلۃ الضعیفۃ : ۴۹ )
٭امام
ہیثمی نے فرمایا ہے کہ اس کی سند میں عبد الکریم ابو امیہ راوی ضعیف ہے۔ (مجمع
الزوائد: ۱۸۹/۳)
٭حافظ
عراقی نے کہا ہے کہ اس کی سند میں محمد بن نعمان راوی مجہول ہے (تخریج الاحیاء
: ۴۰۲/۹)