تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Sunday, March 09, 2014

٭ چمکتا ہوا ستارہ

 چمکتا ہوا ستارہ

رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے ایک مرتبہ حضرت جبرائیل سے دریافت فرمایا:
"اے جبرائیل! ذرا یہ تو بتاؤ تمہاری عمر کتنی ہے۔؟"
حضرت جبرائیل نے عرض کی:
"یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ و سلم )! مجھے اپنی عمر کا صحیح اندازہ تو نہیں ہے، لیکن اتنا یاد ہے کہ ساری کائنات کے پیدا ہونے سے پہلے اللہ تبارک و تعالیٰ کے حجاباتِ عظمت میں سے چوتھے پردے میں ایک ستارہ چمکا کرتا تھا اور وہ ستارہ ستر (70) ہزار سال کے بعد ایک مرتبہ چمکتا تھا۔ اور میں نے اپنی زندگی میں وہ ستارہ بہتر (72) ہزار مرتبہ دیکھا ہے۔!"
حضور(صلی اللہ علیہ و سلم ) فرمانے لگے:
"اے جبرائیل! مجھے اپنے ربِ ذوالجلال کی عزت کی قسم، وہ (چمکنے والا) ستارہ میں (محمد) ہی ہوں۔"
(السیرۃ الحلبیہ، جلد نمبر ۱، صفحہ نمبر ۳۰)


موضوع(من گھڑت): یہ ساری بات موضوع اورمن گھڑت ہے دنیا کی کسی کتاب میں اس کی سند موجود نہیں ہے۔
حلبی نے ایک نامعلموم شخص کی کتاب سے اسے نقل کیا ہے چنانچہ؛
علي بن إبراهيم الحلبي(المتوفى: 1044ھ) نے کہا:
رأيت في كتاب التشريفات في الخصائص والمعجزات لم أقف على اسم مؤلفه، عن أبي هريرة رضي الله تعالى عنه «أن رسول الله صلى الله عليه وسلم سأل جبريل عليه الصلاة والسلام فقال يا جبريل كم عمرت من السنين؟ فقال يا رسول الله لست أعلم، غير أن في الحجاب الرابع نجما يطلع في كل سبعين ألف سنة مرة، رأيته اثنين وسبعين ألف مرة فقال: «يا جبريل وعزة ربي جل جلاله أنا ذلك الكوكب» [السيرة الحلبية = إنسان العيون في سيرة الأمين المأمون  :۴۷/۱ ]
یعنی جس کتاب سے یہ روایت نقل کی گئی ہے وہ نامعلوم مولف کی ہے۔
نیزاس کی کوئی سند بھی نہیں ۔لہٰذا اس روایت کے باطل ہونے میں کوشک نہیں ۔