تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Wednesday, February 05, 2014

٭ نبی ﷺ رسی باندھ کر نماز پڑھتے



نبی ﷺ رسی باندھ کر نماز پڑھتے
حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ابتدأ میں حضور اقدس ﷺ رات کو جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو اپنے کو رسی سے باندھ لیا کرتے کہ نیند کے غلبہ سے گر نہ جائیں۔ اس پر طه  مَا أَنزَلْنَا عَلَيْكَ الْقُرْ‌آنَ لِتَشْقَىٰ  نازل ہوئی۔ (فضائل نماز ص 82 تیسرا باب حدیث 8 ، تبلیغی نصاب ص 398)
موضوع(من گھڑت): زکریا صاحب کی بیان کردہ یہ روایت تاریخ دمشق لابن عساکر (99/4-100) میں "عبد الوھاب بن مجاہد عن أبیہ عن ابن عباس" کی سند سے مروی ہے۔
حاکم نیشاپوری فرماتے ہیں: "عبد الوھاب بن مجاہد اپنے باپ سے موضوع حدیثیں بیان کرتا تھا۔" (لمدخل إلى الصحيح: ص 173 ) ، ابن معین نے کہا: "وہ کوئی چیز نہیں ہے۔" (سوالات ابن جنید: 264)
امام نسائی نے کہا: "متروک الحدیث" (کتاب الضعفاء و المتروکین: 375)
علی بن المدینی نے کہا: "وہ ثقہ نہیں ہے اس کی حدیث نہ لکھی جائے۔"(سوالات محمد بن عثمان بن ابی شبیہ: 125) ، حافظ ابن حجر نے کہا: "متروک ألخ" (تقریب التہذیب: 4263)
ایسے سخت  مجروح راوی کی موضوع روایت عوام الناس کے سامنے پیش کی گئی ہے حالانکہ اس کے برعکس صحیح روایت میں آیا ہے کہ نبی ﷺ نے ایک رسی بندھی ہوئی دیکھی تو پوچھا: یہ کیا (اور کس لئے) ہے ؟ کہا گیا کہ یہ زینب رضی اللہ عنہا کے لئے ہے۔ جب وہ (عبادت کرتے ہوئے) تھک جاتی ہیں تو اس لٹک جاتی ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا: ایسا نہ کرو، اسے کھول دو، جب تک ہشاش بشاش رہو تو نماز پڑھو اور جب تھک جاؤ تو بیٹھ جاؤ۔ (صحیح بخاری 1150، صحیح مسلم 784)
رسول اللہ ﷺ تو عبادت کے لئے رسی باندھنے کے عمل سے منع فرما رہے ہیں اور زکریا صاحب مذکورہ موضوع روایت کے ذریعے سے یہ کہتے ہیں کہ "اپنے کو رسی سے باندھ لیا کرتے کہ نیند کے غلبہ سے گر نہ جائیں" !!