تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Thursday, February 20, 2014

٭ آگ دیکھنے پر اللہ اکبر کہنا

سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
اذا رأیتم الحریق فکبّروا، فانّ التّکبیر یطفئۃ۔
 "جب تم آگ دیکھو تو تکبیر کہو، کیونکہ اللہ اکبر اس کو بجھا دیتا ہے۔"
(عمل الیوم اللیلۃ لابن السنی: 295-298، الدعاء للطبرانی:1266)
موضوع(من گھڑت): ٭ یہ موضوع روایت ہے، کیونکہ اس کی سند میں قاسم بن عبد اللہ بن عمر راوی "متروک" ہے، امام احمد نے اسے جھوٹا کہا ہے۔ (تقریب التہذیب:5468)
٭ طبرانی (الدعاء: 1266-1267) میں اس کی متابعت اس کے بھائی عبد الرحمٰن بن عبد اللہ بن عمر نے  کررکھی ہے، وہ بھی "کذاب" ہے، حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے بھی اسے "متروک" کہا ہے۔ (3922)
٭الکامل لابن عدی اور الدعوات الکبیر للبیہقی میں متابعتاً ابنِ لہیعہ کی روایت آتی ہے تو یہ ابن لہیعہ (ضعیف عند الجمہور) کی تدلیس ہے، جیسا کہ ابن ابی مریم کہتے ہیں:"اس حدیث کو ابن لہیعہ نے ہمارے ایک ساتھی زیاد بن یونس الحضرمی سے سنا، وہ قاسم بن عبد اللہ بن عمر سے بیان کرتا ہیں، ابن لہیعہ اسے مستحسن عمل خیال کرتےتھے، پھر انھوں نے کہا، اسے وہ عمر بن شعیب سے بیان کرتا ہے۔ " (الضعفاء الکبیر للعقیلی: 296/2)
ثابت ہوا کہ یہ متابعت اس سند کی ہے، جس میں قاسم بن عبد اللہ "کذاب" راوی موجود ہے۔