تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Saturday, February 17, 2024

٭ خاص 15 شعبان کی رات مغفرت کی رات - نصف شعبان سے متعلق ضعیف روایات

15 Shaban ki Raat Maghfirat ki Raat -  خاص 15 شعبان کی رات مغفرت کی رات

خاص پندرہویں شعبان کی رات مغفرت کی رات


عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَنْزِلُ لَيْلَةَ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ إِلَى السَّمَاءِ الدُّنْيَا فَيَغْفِرُ لأَكْثَرَ مِنْ عَدَدِ شَعْرِ غَنَمِ كَلْبٍ
” اللہ تبارک و تعالیٰ شعبان کی پندرہویں شب کو آسمان دنیا پر نزول فرماتا ہے ، اور قبیلہ کلب کی بکریوں کے بال سے بھی زیادہ کی تعداد میں لوگوں کی مغفرت فرماتا ہے۔“

ضعیف:  یہ روایت ضعیف ہے ،کیونکہ؛
۱: حجاج بن ارطاۃ  ضعیف  اور مدلس راوی ہے۔

۲:   یحیی بن ابی کثیر بھی مدلس ہے۔
٭اس روایت کے سلسلے میں امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ :

 وَسَمِعْتُ مُحَمَّدًا يُضَعِّفُ هَذَا الْحَدِيثَ وَقَالَ يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ عُرْوَةَ وَالْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ
"میں نے امام بخاری کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ حدیث ضعیف ہے، اسے یحیی (بن ابی کثیر) نے عروہ سے نہیں سنا اور نہ حجاج بن ارطاۃ نے نے اسے یحیی (بن ابی کثیر) سے سنا ہے۔" (سنن الترمذی:۷۳۹)
٭شیخ البانی نے بھی اس روایت کو ضعیف قرار دیا ہے۔ (ضعیف الترمذی)


صحیح حدیث (ہر رات مغفرت کی رات ہے)

باری تعالیٰ ہر رات کو پچھلے پہر آسمان دنیا پے نزول ہوفرماتاہے جیسا کہ صحیحین وغیرہما کی متواتر احادیث سے ثابت ہے۔

رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے:
"ہمارا رب تبارک وتعالیٰ ہر رات آسمان دنیا پر آتا ہے ۔ اس وقت جب رات کا آخری تہائی حصہ باقی رہ جاتا ہے اور کہتا ہے کہ مجھے کون بلا تا ہے کہ میں اسے جواب دوں ‘ مجھ سے کون مانگتا ہے کہ میں اسے عطا کروں ‘ مجھ سے کون مغفرت طلب کرت
ا ہے میں اس کی مغفرت کروں ؟"