تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Thursday, January 30, 2014

٭ میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہے

https://www.facebook.com/photo.php?fbid=254430678057311&l=dd7ef56161

میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہے
(میں علم کا شہر ہوں۔ ابوبکراس کی بنیاد ہیں۔ عمر اس کی دیوار یں ہیں۔ عثمان اس کی چھت ہیں اورعلی اس کا دروازہ ہیں)

موضوع(من گھڑت) : " میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہے۔"
امام ابن جوزی اور امام ابن تیمیہ نے اسے موضوع کہا ہے۔ (الموضوعات: 350/1) (أحادیث القصاص: ص 78)، مزید دیکھئے:  (تذکرۃ الموضوعات: ص 95)  (الآلی المصنوعۃ: 302/1)
تنبیہ :یہ روایت سخت ضعیف  و مردودہے۔
٭
اس روایت کی سند میں اعمش  اور  ابو معاویہ (محمد بن خازم الضریر) مدلس ہیں اور روایت عن سے ہے۔
٭تیسرا راوی عبدالسلام بن صالح ابو الصلت جمہور محدثین کے نزدیک ضعیف اور مجروح ہے۔
٭ چوتھے راوی محمد بن عبد الرحیم الہروہ کے حالات مطلوب ہیں۔ (ماہنامہ الحدیث حضرو ،  شمارہ نمبر: 20 ، ص:15-16) 


 سعودی عرب کے مشہور مفتی اعظم  شیخ عبداللہ بن البازکی تحقیق اورفیصلہ کہ حدیث "میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہے"،حدیث نہیں کسی کاگھڑاہوا قول ہے۔
٭ امام عجلونی رحمہ اللہ  کشف الخفاء میں فرماتے ہیں کہ: یہ حدیث سندکے لحا ظ سے مضطرب اور غیر ثابت ہے۔جیسا کہ امام داراقطنی رحمہ اللہ   نے اپنی کتاب العمل میں فرمایا ہے ۔
٭اور
امام ترمذی فرماتے ہیں یہ قول بطور حدیث کہ نہیں پہچانا گیا۔
٭امام بخاری رحمہ اللہ  فرماتے  ہیں کہ اس کی کوئی سند صحیح نہیں ۔
٭نیز
حضرت خطیب بغدادی رحمہ اللہ نے امام یحیی بن معین سے نقل کیا ہے وہ فرماتے ہیں کہ یہ اس قول  کو حدیث کہنا سراسر جھوٹ ہے، اس کی کوئی بنیاد نہیں۔
٭علاوہ ازیں حافظ ابن الجوزی رحمہ اللہ  نے اسے موضوعات (من گھڑت) روایات میں شمار کیا ہے اور حافظ ذہبی وغیرہ نے ان کی تائید کی ہے۔
٭امام
ابوذرعہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں اس روایت کو نقل کرکے نجانے کتنے لوگوں کو شرمندگی اٹھانی پڑی (اس کے جھوٹا  ہونے کی وجہ سے
٭امام
ابوحاتم اور یحیی بن سعید فرماتے ہیں کہ یہ بے بنیاد روایت ہے،
٭اور
حافظ ابن دقیق العید نے فرمایا ہے کہ محدثین نے اسے ثابت شدہ  تسلیم نہیں کیا۔
٭(علاوہ ازیں اسی سے ملتی جلتی ایک اور روایت ہے) جسے دیلمی نے اپنی کتاب الفردوس میں نقل کیا ہے لیکن اس کی سند ذکر نہیں کی ۔ (جس سے پتہ چلے کہ راوی ثقہ تھے یا نہیں ) اس روایت کے الفاظ یہ ہیں: ’میں علم کا شہر ہوں۔ ابوبکراس کی بنیاد ہیں۔ عمر اس کی دیوار یں ہیں۔ عثمان اس کی چھت ہیں اورعلی اس کا دروازہ ہیں۔‘‘
٭اس طرح حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مرفوعا ایک روایت نقل کی گئی ہے کہ میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہیں اور معاویہ اس کی کنڈی ہیں۔‘‘
٭امام سخاوی رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب المقاصدمیں فرماتے ہیں’’خلاصہ یہ کہ یہ تمام روایات ضعیف ہیں اور ان کی الفاظ سند کے لحاظ سے  انتہائی کمزور ہیں۔ 
٭علامہ
نجم الدین فرماتے ہیں:’’یہ تمام روایات ضعیف اور نہایت درجہ کمزور ہیں۔‘‘
٭شیخ
ابن باز فرماتے ہیں:’’میں کہتا ہوں یہ روایات ضعیف نہیں بلکہ موضوع ہیں۔"
 ( اقتباس : التحفۃ الکریمۃ فی بیان بعض الأ حادیث الموضوعۃ والسقیمۃ)