من
نام بعد العصر فاختلس عقلہ فلا یلومن الا نفسہ
” جوشخص عصر کے بعد سویااور اس
کی عقل ميں فتور پیدا ہو جائے (عقل کم
کردی جائے)تووہ صرف اپنے آپ کو ہی ملا مت کرے ۔“
سخت
ضعیف: یہ
حدیث بہت ہی زيادہ ضعیف ہے ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے، دیکھیں:
٭ سلسلة الأحادیث الضعیفةو
الموضوعة (۳۹)
٭
" الموضوعات
" لابن جوزي ( ۶۹/۳ )
٭
" اللآلی
المصنوعۃ " للسیوطي
(۲۷۹/۲)
٭
اور "
ترتیب الموضوعات " للذھبي
( ۸۳۹
)
عصر
کے
بعد سونا جائز
اور
مباح ہے، اس وقت میں سونے کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ بھی چیز ثابت
نہیں ہے۔