لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي إِلَى السَّمَاءِ سَقَطَ إِلَى
الأَرْضِ مِنْ عَرَقِي فَنَبَتَ مِنْهُ الْوَرْدُفَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَشُمَّ
رَائِحَتِي فَلْيَشُمَّ الْوَرْدَ .
” جس رات مجھے سیر کرائی گئی (یعنی شب معراج) اس رات زمین پر میرا کچھ پسینہ گر گیا پھر اس سے گلاب کا پھول اگا، پس جو چاہتا ہے کہ میری خوشبو سونگھے وہ گلاب کو سونگھ لے۔“
” جس رات مجھے سیر کرائی گئی (یعنی شب معراج) اس رات زمین پر میرا کچھ پسینہ گر گیا پھر اس سے گلاب کا پھول اگا، پس جو چاہتا ہے کہ میری خوشبو سونگھے وہ گلاب کو سونگھ لے۔“
موضوع (من گھڑت): یہ جھوٹی اور من گھڑت روایت ہے۔
٭ ملا علی
قاری اور امام شوکانی رحمہما اللہ نے اس روایت کو موضوع کہا ہے۔ (الاسرارالمرفوعة: ص ۳۷۷، الفوائد المجموعة: ص ۱۹۶)
٭علامہ
سیوطی اور امام ابن جوزی رحمہما اللہ نے بھی اسے موضوع قرار دیا ہے۔ (اللآلی المصنوعة: ۲۳۳/۲، الموضوعات: ۶۱/۳)
مزید
دیکھئے: کشف الخفاء (۲۵۹/۱) ، تنزیعه الشریعة (۳۳۱/۲)