تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Saturday, January 24, 2015

٭سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور ان کی اولاد کے اماموں کی مثال

سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور  ان کی اولاد کے اماموں کی مثال
 
سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی طرف منسوب کیا گیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا:
 فمثلک ومثل الأئمة من ولدک بعدي، مثل سفینة نوح علیہ السلام، من رکبھا نجا، ومن تخلف عنھا غرق، ومثلکم مثل النجوم،کلما غاب نجم طلع نجم، إلیٰ یوم القیامة
"(اے علی !) میرے بعد تیری اور تیری اولاد کے اماموں کی مثال کشتیٔ نوح کی مانند ہے کہ جو اس میں سوار ہوگیا وہ نجات پاگیا اور جو اس میں سوار ہونے سے رہ گیا وہ غرق ہوگیا۔ تیری مثال ستاروں کی مانند ہے، ایک ستارہ غروب ہوتا ہے تو دوسرا طلوع ہوجاتا ہے۔ قیامت تک ایسا ہی رہے گا۔“
(المنقبة لابن شاذان: ۱۸)

موضوع (من گھڑت): یہ روایت جھوٹ کا پلندہ ہے، کیونکہ:
۱:اس کا راوی سعد بن طریف اسکانی خفاف  "متروک" اور رافضی تھا۔
٭حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: متروک، ورماہ ابن حبان بالوضع، وکان رافضیا
"یہ متروک راوی ہے، امام ابن حبان رحمہ اللہ نے اس کو جھوتی حدیثیں گھڑنے والا قرار دیا ہے۔ یہ رافضی بھی تھا۔" (تقریب التھذیب: ۲۲۴۱)
۲: صاحب ِکتاب   محمد بن احمد بن علی بن حسین بن شاذان دجال اور کذاب ہے۔ اس کے بارے میں:
٭حافظ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "اخطب خوارزم نے اس شاذان دجال کی سند سے سیدنا علی رضی اللہ کے مناقب میں بہت سی جھوٹی، باطل اور ناقابل یقین روایتیں بیان کی ہیں۔"(میزان الاعتدال: ۴۶۷/۳)
٭نیز اس کی بیان کردہ ایک روایت کے بارے میں فرماتے ہیں: ھذا کذب "یہ جھوٹ ہے۔" (میزان الاعتدال: ۴۶۷/۳)