تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Monday, December 08, 2014

٭نبی ﷺ کے مقام و مرتبہ کا وسیلہ مانگنا


نبی ﷺ کے مقام و مرتبہ کا وسیلہ مانگنا
 
ایک روایت یوں بیان کی جاتی ہے:
تَوَسَّلُوا بِجَاھِي، فَإِنَّ جَاھِي عِندَ اللہِ عَظِیم
"تم میرے مقام و مرتبے کےوسیلے سے دعا کیا کرو، کیونکہ میرا مقام و مرتبہ بہت بلند ہے۔"
ایک روایت کے الفاظ یوں ہیں:
إِذَا سَأَلتُم ا للہَ فَاسئَلُو ہُ بِجَاھِي،  فَإِنَّ جَاھِي عِندَ اللہِ عَظِیم
" جب تم اللہ سے دعا مانگو تو میری مقام و مرتبے کے وسیلے سے مانگا کرو، 
کیونکہ میرا مقام و مرتبہ اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت بلند ہے۔"
موضوع (من گھڑت) : یہ روایت بے اصل و بے ثبوت ہے۔ اس کے بارے میں:
٭ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "بعض جاہل لوگ نبی اکرم ﷺ سے منسوب یہ روایت بیان کرتے ہیں:"جب تم اللہ سے دعا مانگو تو میری مقام و مرتبے کے وسیلے سے  مانگا کرو، کیونکہ میرا مقام و مرتبہ اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت بلند ہے۔" یہ روایت جھوٹی ہے۔ مسلمانوں کسی ایسی کتاب میں اس کاوجود نہیں جس پر محدثین کرام اعتماد کرتے تھے۔ محدثین  میں سے کسی ایک نے بھی اس کا ذکر نہیں کیا۔ یہ بات تو برحق ہے کہ آپﷺ کا مقام و مرتبہ اللہ تعالیٰ کے ہاں تمام انبیاء ورسل سے بڑھ کر تھا(لیکن اس مقام و مرتبے کو وسیلہ بنانا  شریعتِ اسلامیہ میں مشروع نہیں)۔" (قاعدۃ جلیلة في التوسل والوسیلة: ص۲۵۲)
٭ علامہ ناصر الدین البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "اس کی کوئی اصل نہیں۔" (
سلسلة الأحاديث الضعيفة والموضوعة: ۲۲ )
٭علامہ محمد بشیر شہسوانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "اسے کسی اہل علم نے روایت نہیں کیا، نہ ہی کتبِ حدیث میں سے کسی کتاب میں اس کا وجود ملتا ہے۔" (صیانة الإنسان عن وسوسة الشیخ دحلان: ص۱۸۸، ۱۸۹)