تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Tuesday, December 30, 2014

٭ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ پر بہتانِ عظیم


سیدنا عمر رضی اللہ عنہ پر بہتانِ عظیم
 
 ابوجعفرسے روایت ہے کہ:
"سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے ان کی بیٹی کا رشتہ مانگا تو علی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ وہ چھوٹی ہے ۔ عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا : وہ بڑی ہوگئی ہے ، پس آپ بار بار اس سلسلے میں گفتگو فرماتے تو علی رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا کہ ہم انہیں آپ کے پاس بھیج دیتے ہیں ۔          پھر عمر رضی اللہ عنہ نے ان (علی رضی اللہ عنہ کی بیٹی) کی پنڈلی پر سے کپڑا اٹھایا، تو اس نے کہا : کپڑا چھوڑ دیجئے اگر آپ امیر المؤمنین نہ ہوتے تو میں آپ کی آنکھیں پھوڑ ڈالتی۔“
(سنن سعید بن منصور ج ۱ص ۱۴۷ ح ۵۲۱، مصنف عبدالرزاق ج ۶ ص ۱۶۳ ح ۱۰۳۵۲)
 
ضعیف: یہ روایت سعید بن منصور (سنن سعید بن منصور ج ۱ص ۱۴۷ ح ۵۲۱) او رعبدالرزاق (مصنف عبدالرزاق ج ۶ ص ۱۶۳ ح ۱۰۳۵۲) نے "سفیان عن عمرو بن دینار عن أبي جعفر قال" کی سند سے بیان کی ہے ۔اس کی سند انقطاع (منقطع ہونے) کی وجہ سے ضعیف ہے ، کیونکہ:
 ٭ابوجعفر محمد بن علی بن الحسین بن علی بن ابی طالب کی عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ سے ملاقات ثابت نہیں ۔ حوالے کے لئے دیکھئے ابن ابی حاتم کی المراسیل (۱۴۹)
٭امام عبدالرزاق نے المصنف (ج۶ ص۱۶۳ ح ۱۰۳۵۳) میں "ابن جریج قال: سمعت الأعمش یقول:" کی سند سے یہ قصہ بیان کیا ہے ۔اس کی سند بھی سابقہ سند کی طرح ضعیف ہے اس لئے کہ: سلیما ن بن مہران الاسدی کی سیدنا عمررضی اللہ عنہ سے ملاقات ثابت نہیں ۔
 
فائدہ:سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ جیسے جلیل القدر غیور صحابی قطعاً ایسا نہیں کرسکتے اور معلوم نہیں کہ ابوجعفر نے کس سے یہ بات سنی تھی؟
          باقی یہ بات درست ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے سیدہ اُم کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہ کا رشتہ مانگا اور علی رضی اللہ عنہ نے اسے قبول بھی فرمایا اور اپنی لختِ جگر کا نکاح امیر المؤمنین عمررضی اللہ عنہ سے کردیا جیساکہ بالاتفاق مروی ہے ۔