تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Wednesday, December 17, 2014

٭ أَنَا مَدِینَةُ العِلمِ، وَعَلِيُّ بَابُھَا

حکمت کا شہر اور اس کا دروازہ
 
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
أَنَا مدِینَۃُ الْحِکْمَةِ، وَ عَلِيٌّ بَابُهَا ،فَمَنْ أَرَادَ الْعِلْمَ ،فَلْيَأْتِ الْبَابَه
"میں حکمت کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہیں۔ جو علم حاصل کرنے کا خواہاں ہو، وہ دروازے سے آئے۔“
(الکامل في ضعفاء الرجال لابن عدي: ۶۷/۵، المعجم الکبیر للطبراني: ۶۵/۱۱،ح:۱۱۰۶۱،
المستدرک علی الصحیحین للحاکم:۱۲۶/۳، تھذیب الآثار للطبري:ص۱۰۵، تاریخ بغداد للخطیب:۴۸/۱۱، الموضوعات لابن الجوزي:۳۵۱/۱، المناقب للخوارزمي: ۶۹)
 
موضوع (من گھڑت) : یہ جھوٹی اور من گھڑت روایت ہے، کیونکہ:
۱: اس کا راوی ابو صلت عبد السلام بن صالح "ضعیف" اور "متروک" ہے۔
۲:اس میں اعمش راوی کی "تدلیس" ہے۔
۳:اعمش یہ روایت مجاہد سے بیان کرتے ہیں:
٭امام یحییٰ بن سعید قطان رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "میں نے اعمش کی مجاہد سے بیان کردہ روایات لکھی ہیں۔ وہ تمام امام مجاہد کی طرف منسوب ہیں۔ انہیں اعمش نے مجاہد سے سنا نہیں ہے۔" (مقدّمة الجرح والتعدیل لابن أبي حاتم، ص:۲۴۱، وسندہ صحیح)
٭امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "اعمش کا مجاہد سے سماع نہیں۔ اعمش نے جو بھی روایت مجاہد سے بیان کی  ہے، وہ مرسل اور مدلس ہے۔" (روایة ابن طھمان:۵۹)
٭امام ابو حاتم رازی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "اعمش کا مجاہد سے سماع نہ ہونے کے برابر ہے۔ اکثر یہ مجاہد سے مدلَّس روایات بیان کرتے ہیں۔" (العلل لابن أبي حاتم:۲۱۰/۲)
۴:ابو معاویہ بھی" مدلس" ہیں اور لفظِ عن سے بیان کررہے ہیں۔
 
تنبیہ:  بعض راویوں نے اس روایت میں ابو صلت عبد السلام بن صالح کی متابعت کررکھی ہے  لیکن کوئی بھی ثقہ متابع نہیں ہےاور اس سند کا دارومدار ہی ابو صلت "متروک" پر ہے:
٭امام ابن عدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "یہ ابو صلت ہروی کی ابو معاویہ سے بیان کردہ حدیث ہے۔ اس حدیث کو ابو صلت سے سرقہ کرکے کئی ضعیف راویوں نے بھی بیان کیا ہے۔" (الکامل في ضعفاءالرجال:۳۴۱/۲)