نبی ﷺ سے پہلے اور بعد والےنبی
امام
ابوبکر بن ابی شیبہ نے فرمایا:
حدثنا أبو أسامة عن مجالد قال: أخبرنا عامر قال :
”قال رجل عند المغیرة بن شعبة: صلی اللہ علی محمد خاتم
الأنبیاء لا نبي بعدہ، قال المغیرہ:
حسبک إذا قلت خاتم الأنبیاء فإنا کنا نحدث أن عیسی خارج فإن ھو خرج فقد کان قبله وبعدہ“
” عامر (الشعبی رحمہ اللہ) سے روایت ہے کہ مغیرہ بن شعبہ (رضی اللہ عنہ) کے پاس ایک آدمی نے کہا: محمد خاتم الانبیاء (ﷺ) پر درود ہو، آپ کے بعد کوئی نبی نہیں۔ مغیرہ نے کہا: جب تو نے خاتم الانبیاء کہہ دیا تو تیرے لئے یہی کافی ہے کیونکہ ہمیں بتایا جاتا تھا کہ عیسیٰ () خروج فرمائیں گے، پس جب وہ خروج فرمائیں گے تو وہ آپ سے پہلے کے نبی ہیں اور بعد والے نبی بھی ہیں۔ “
حسبک إذا قلت خاتم الأنبیاء فإنا کنا نحدث أن عیسی خارج فإن ھو خرج فقد کان قبله وبعدہ“
” عامر (الشعبی رحمہ اللہ) سے روایت ہے کہ مغیرہ بن شعبہ (رضی اللہ عنہ) کے پاس ایک آدمی نے کہا: محمد خاتم الانبیاء (ﷺ) پر درود ہو، آپ کے بعد کوئی نبی نہیں۔ مغیرہ نے کہا: جب تو نے خاتم الانبیاء کہہ دیا تو تیرے لئے یہی کافی ہے کیونکہ ہمیں بتایا جاتا تھا کہ عیسیٰ () خروج فرمائیں گے، پس جب وہ خروج فرمائیں گے تو وہ آپ سے پہلے کے نبی ہیں اور بعد والے نبی بھی ہیں۔ “
(مصنف ابن
ابی شیبہ: ۱۱۰/۹ح۲۶۶۴۵)
ضعیف: اس روایت کا راوی مجالد بن سعید الہمدانی جمہور محدثین کے نزدیک ضعیف تھا۔
٭حافظ ہیثمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "مجالد
بن سعید جمہور کے نزدیک ضعیف ہے۔" (مجمع الزوائد: ۴۱۶/۹)
٭ حافظ
عراقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "اسے جمہور نے ضعیف قرار دیا ہے۔" (فیض
القدیر للمناوی: ۱۳/۶، ح : ۸۲۴۷)
اس ضعیف
ومردو روایت سے بھی قادیانیوں کا رد ہوتا ہے کیونکہ اس میں بنی اسرائیل والے سیدنا
عیسیٰ بن مریم کی صراحت کے ساتھ دوبارہ
خروج کا تذکرہ ہے۔
********