تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Tuesday, November 18, 2014

٭ سبز عمامہ باندھنا


سبز عمامہ باندھنا 
سلیمان بن ابی عبد اللہ سے روایت ہے کہ:
أَدْرَكْتُ  الْمُهَاجِرِينَ الأَوَّلِينَ يَعْتَمُّونَ بِعَمَائِمَ كَرَابِيسَ سُودٍ وَبِيضٍ وَحُمْرٍ وَخُضْرٍ وَصُفْرٍ
”میں نے پہلے مہاجرین کو دیکھا ہے، وہ موٹے سوتی کپڑے کے کالے، سفید، سرخ، سبز اور زرد عمامے باندھتے تھے۔۔۔“                           (مصنف ابن ابی شیبہ: ۲۴۱/۸ح۲۴۹۷۷)
ضعیف: اس کا راوی سلیمان بن ابی عبد اللہ مجہول الحال ہے، امام ابن حبان رحمہ اللہ نے اسے ثقہ قرار دیا ہے، لیکن:
٭ عقیلی رحمہ اللہ نے کہا: "مجھول بالنقل" (الضعفاء الکبیر: ۶۵/۴)
٭ابو حاتم رازی رحمہ اللہ نے کہا: "لیس بالمشھور فیعتبر بحدیثه" (الجرح و التعدیل: ۱۲۷/۴)
٭حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے کہا: "لا یدری من ھو" یہ معلوم نہیں کہ وہ کون ہے؟ (تاریخ الاسلام: ۲۶۵/۹)
٭ امام احمد نے  سلیمان مذکور کی حدیث ِعمامہ کے بارے میں کہا: "ما أدري ماھو" مجھے پتا نہیں کہ یہ کیا ہے؟ (مسائل احمد واسحاق روایۃ اسحاق بن منصور الکوسج: ۵۶۸/۲فقرہ: ۳۴۰۱)


فائدہ:کالا اور سفید عمامہ باندھنا حدیث سے ثابت ہے۔ (دیکھئے صحیح مسلم: ۱۳۵۹، المستدرک: ۵۴۰/۴)
غلام رسول سعیدی بریلوی نے سبز عمامے کو جائز قرار دینے کے باوجود لکھا ہے:
"اب ایک گمراہ فرقہ یعنی دیندار جماعت نے بھی سبز عمامہ باندھنا شروع کردیا ہے اور اس کو اپنی علامت بنالیا ہے اس فرقہ کی تعداد بہت کم ہے ۔ ۔ ۔ ۔ " (شرح صحیح مسلم ج ۶ص۳۸۲)