نبی ﷺ کا بھائی، وصی اور
خلیفہ
7: امینی صاحب نے بحوالہ تاریخ طبری (اردو ج۱ص۸۹)
ایک روایت لکھی ہے کہ:
”نبی ﷺ نے (سیدنا) علی رضی اللہ عنہ کے بارے
میں تمام بنو ہاشم کے سامنے اعلان فرمایا:
"إن ھذا أخي و وصي و
خلیفتي فیکم فاسموا له وأطیعوا"
یہ میرا
بھائی میرا وصی اور تم میں میرا خلیفہ ہے۔ تم اس کی بات سنو اور جو کہے اسے بجا
لاؤ۔ ۔ “
(شیعیت کا
مقدمہ ص۶۱، ۱۶۳۔۱۶۴)
موضوع(من گھڑت): تاریخ ابن جریر الطبری کے ہمارے اصل عربی نسخے میں یہ روایت
جلد۲صفحہ ۳۲۱پر ہے اور :
۱:اس کی
سند میں ایک راوی عبد الغفار بن القاسم ابو مریم الانصاری (رافضی) ہے، جس کے بارے میں:
٭ امام
ابو داود الطیالسی رحمہ اللہ نے فرمایا:
"میں گواہی دیتا ہوں کہ ابو مریم کذاب ہے، کیونکہ میں نے اس سے ملاقات کی ہے
اور اس سے (احادیث کا) سماع کیا ہے۔ " (کتاب الضعفاء للعقیلی: ۱۰۰/۳۔۱۰۱،
وسندہ حسن)
٭امام
احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرمایا: "وعامة حدیثه بواطیل" اس
کی عام حدیثیں باطل ہیں۔ (کتاب الجرح والتعدیل: ج۲ص۵۳وسندہ صحیح)
۲:اس سند
میں محمد بن حمید الرازی بھی سخت مجروح
راوی ہے۔
۳: محمد
بن اسحاق بن یسار مدلس ہیں۔
لیکن یہ
روایت عبد الغفار بن القاسم کی وجہ سے موضوع ہے۔