تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Thursday, November 06, 2014

٭ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کا خواب میں اللہ تعالیٰ کودیکھنا


امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کا خواب میں اللہ تعالیٰ کودیکھنا
 
ابو الحسن احمد بن محمد (بن الحسن بن یعقوب) بن مقسم (المقرئ العطار) سے روایت ہے کہ:
سمعت عبد العزیز بن أحمد النھاوندي قال: سمعت عبد اللہ بن أحمد بن حنبل قال: سمعت أبي یقول: رأیت رب العزۃ عزوجل فی المنام فقلت: یا رب! فاأفضل ماتقرب به المتقربون إلیک فقال: کلامي یا أحمد۔ قال قلت: یا رب بفھم أو بغیر فھم؟ قال: بفھم و بغیر فھم
امام  احمد بن حنبل رحمہ اللہ سے منقول ہے کہ:  ”میں نے   اللہ رب عزت کو خواب میں دیکھا تو پوچھا: کون سی عبادت سب سے زیادہ پسندیدہ ہے؟ اللہ نے مجھے فرمایا: تلاوتِ قرآن اے احمد۔ میں نے پوچھا: سمجھ کر یا بلا سمجھے؟ اللہ عزوجل نے کہا: دونوں طرح (یعنی سمجھے اور بلا سمجھے)۔“
(مناقب الامام احمد لابن الجوزی ص ۴۳۴باب۹۱، سیر اعلام النبلاء: ۳۴۷/۱۱)
موضوع (من گھڑت):یہ جھوٹی روایت ہے کیونکہ:
۱: اس سند کا بنیادی راوی احمد بن مقسم سخت مجروح ہے۔
٭خطیب بغدادی رحمہ اللہ نے فرمایا: "وہ زہد اور پریزگاری ظاہر کرتا تھا، اور وہ حدیث میں ثقہ نہیں تھا۔"
حمزہ بن یوسف السہمی اور امام دارقطنی وغیرہما نے اس پر جرح کی۔ ابو نعیم الاصبہانی نے اسے "لین الحدیث" کہا اور امام ابو القاسم الازہری نے فرمایا: "کان کذاباً" (تاریخ بغداد: ۲۹/۴ت۲۳۲۸)
۲: ابن مقسم کے استاد عبد العزیز النہاوندی کی توثیق نہیں ملی۔
۳: حافظ ابن الجزری کی روایت میں ابن مقسم اور عبد العزیز بن محمد (!) النہاوندی کے درمیان ابوبکر الرازی (؟) کا واسطہ موجود ہے۔ (النشر فی قراءات العشر: ۴/۱)
٭ اور یہ الرازی بھی  مجہول ہے۔
خلاصہ یہ کہ مذکورہ بالا روایت موضوع (من گھڑت) ہے۔
تنبیہ: رسول اللہ ﷺ نے اللہ تعالیٰ کو اپنے خواب میں دیکھا۔ (دیکھئے سنن الترمذی: ۳۲۳۵ وقال: "حذا حدیث حسن صحیح" وقال البخاری: "حذا حدیث صحیح" مسند احمد: ۲۴۳/۵)
رقبہ بن مصقلہ رحمہ اللہ (ثقہ تابعی) نے فرمایا:  "رأیت رب العزۃ فی المنام فقال: وعزتي لأکرمن من مثوی سلیمان التیمي" میں نے خواب میں رب تعالیٰ کو دیکھا تو رب نے فرمایا: اور مجھے اپنی عزت کی قسم! میں سلیمان التیمی کو بہترین ٹھکانا عطا کروں گا۔ (کتاب الثقات لابن حبان: ۳۰۱/۴ وسندہ صحیح)
نبی ﷺ کے بعد، اُمتیوں کے ایسے تمام خواب ظنی ہوتے ہیں، جن سے حجت قائم نہیں ہوسکتی لیکن بطورِ مبشرات حق کی تائید میں سلف صالحین کے خواب پیش ہوسکتے ہیں، بشرطیکہ  ان کی سند صحیح یا حسن لذاتہ ہو۔ واللہ اعلم