تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Tuesday, February 04, 2014

٭امام بخاری رحمہ اللہ اور تراویح کے بعد تہجد؟



امام بخاری  رحمہ اللہ اور تراویح کے بعد تہجد؟
ایک راوی سے روایت ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ  اپنے شاگردوں کو نماز تراویح پڑھاتے تو ہر رکعات میں بیس آیتیں پڑھتے اور اسی طرح ختم قرآن تک سلسلہ جاری رہتا اور سحری کے وقت (تہجد  میں) آدھے سے تہائی قرآن تک پڑھتے الخ (تاریخ بغداد ج 2 ص 12، ہدی الساری مقدمۃ فتح الباری ص 481 ، حدیث اور اہلحدیث ص 283 وغیرہ)
ضعیف: یہ راوی کون ہے؟ اس کے نام میں  سخت اختلاف  ہے: کسی نے کہا : نسج بن سعد، دوسروں نے کہا: مقسم بن سعید ، فسیح بن سعید ،  مسیح بن سعید ، مسبع بن سعید، مقسم بن سعد ، شیخ بن محمد (!) اس کا جو بھی نام ہو، یہ راوی مجہول ہے لہٰذا درج بالا قصہ ضعیف اور غیر ثابت ہے۔(حافظ ابن حجر کی بیان کردہ روایت کی سند کا ایک راوی مقسم یا مسبح یا نسج بن سعید یا سعد ہے۔ دیکھئے ہدی الساری (ص 481) و تاریخ البغداد (ج 2 ص 16) و تاریخ دمشق (ج 55 ص 58) بعض مخطوط میں فسیح یا مسیح لکھا ہوا ہے۔ ان ناموں کا کوئی راوی اسماء الرجال کی کتابوں میں نہیں ملا، لہٰذا یہ راوی مجہول ہے۔)
خلاصہ : یہ واقعہ باطل و بے اصل ہے۔واعظین حضرات کی خدمت میں عرض ہے کہ ایسے ضعیف و مردود قصے لوگوں کے سامنے بیان نہ کریں۔ (شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ)