تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Wednesday, February 05, 2014

٭ رافضیوں کا نام لے کر مذمت والی ضعیف روایات



رافضیوں  کا نام لے کر مذمت والی ضعیف روایات
اےعلی (بن ابی طالب رضی اللہ عنہ) عن قریب میری امت میں ایک قوم ہوگی جو ہماری اہلِ بیت کی محبت کا دعوی کرے گی۔ ان لوگوں کا لقب رافضی ہوگا، پس انہیں قتل کرو یہ مشرک ہیں۔

ضعیف : یہ روایت (المعجم الکبیر للطبرانی: 242/12 ح 12998، حلیۃ الاولیاء:95/4 ، مسند ابی لیلیٰ: 459/4 ح 2586 ، و السنۃ لابن ابی عاصم: ح 981 ) میں "حجاج بن تمیم عن میمون بن مھران عن ابن عباس" کی سند سےموجود ہے۔
حجاج بن تمیم: ضعیف ہے(تقریب:1120) اس راوی پر محدثین کرام کی جرح تفصیلاً تہذیب الکمال، تہذیب التہذیب اور میزان الاعتدال وغیرہ میں موجود ہے۔
اس ضعیف راوی کے باوجود علامہ ہیثمی لکھتے ہیں کہ: "و إسنادہ حسن" اس کی سند حسن ہے۔ (مجمع الزوائد: 22/10) علامہ ہیثمی کا یہ قول جمہور محدثین کے خلاف ہونے کی وجہ سے مردود ہے۔

فائدہ :  امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:
علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ : ایک قوم (لوگوں کی جماعت) میرے ساتھ (اندھا دھند) محبت کرے گی حتی کہ وہ میری (افراط والی)محبت کی وجہ سے (جہنم کی) آگ میں داخل ہوگی اور ایک قوم میرے ساتھ بغض کرے گی حتی کہ وہ میرے  بغض کی وجہ سے (جہنم کی) آگ میں داخل ہوگی۔ (کتاب الفضائل الصحابہ: 565/2 ح : 952 و اسنادہ صحیح، کتاب السنہ لابن ابی عاصم: ح 983 و سندہ صحیح)
اسی طرح کا ایک قول حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کتاب فضائل الصحابہ :571/2 ح: 964 میں حسن سند کے ساتھ موجود ہے۔ چونکہ ان دونوں اقوال کا تعلق غیب سے ہے لہٰذا یہ دونوں مرفوع حکماً ہیں یعنی رسول اللہﷺ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو یہ  باتیں بتائی ہوں گی، لہٰذا رافضی اور غلو کرنے والے شیعہ حضرات دنیا و آخرت دونوں میں رسوا اور ہلاک ہوجائیں گے۔