تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Friday, August 14, 2015

٭ مغرب کے بعد چھ رکعات کی فضیلت

 مغرب کے بعد چھ رکعات نوافل کی فضیلت

مَنْ صَلَّى بَعْدَ الْمَغْرِبِ سِتَّ رَكَعَاتٍ لَمْ يَتَكَلَّمْ فِيمَا بَيْنَهُنَّ بِسُوءٍ عُدِلْنَ لَهُ بِعِبَادَةِ ثِنْتَىْ عَشْرَةَ سَنَةً.
جس نے مغرب کے بعد چھ رکعات پڑھیں اور ان کے درمیان  میں کوئی بری بات  نہ کی  تو یہ رکعات  اس کے لئے بارہ سال کی عبادت کے برابر ہوں گی۔“
سخت ضعیف  :  یہ روایت سخت ضعیف ہے، کیونکہ؛
۱: اس کا راوی  عمر بن أبی خثعم "ضعیف" ہے۔ (تقریب التہذیب: ۴۹۲۸)
٭امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ :  "میں نے محمد بن اسماعیل(امام بخاری رحمہ اللہ) سے سنا ہے کہ انہوں نے کہا عمر بن عبد اللہ بن ابی خثعم منکر الحدیث ہے۔"
٭ امام شوکانی رحمہ اللہ  فرماتے ہین اس کی کوئی اصل نہیں۔ (الفوائد المجموعة : ص ۴۳۷)
 ٭امام صغانی رحمہ اللہ نے اسے موضوعات میں ذکر کیا ہے۔ (موضوعات: ص ۵۰)
 حافظ عراقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس کی سند ضعیف ہے۔ (تخریج الاحیاء : ۲۶۱/۸)
٭ علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس روایت کو سخت ضعیف کہا ہے۔(۴۶۹)