"مسواک کے ساتھ نماز مسواک کے بغیر نماز سے ستر گناہ افضل ہے۔" (شعب الایمان
للبیہقی:2773-2774 ، السنن الکبریٰ للبیہقی:38/1)
ضعیف: یہ روایت ضعیف ہے، کیونکہ:
٭اس میں معاویہ بن یحییٰ الصدفی ضعیف ہے۔ (السنن الکبریٰ للبیہقی:397/1)، اسے جمہور محدثین نے ضعیف قرار دیا ہے۔ (مجمع الزوائد:84/2 ، انوار الصحیفہ:ص195)
٭اس میں معاویہ بن یحییٰ الصدفی ضعیف ہے۔ (السنن الکبریٰ للبیہقی:397/1)، اسے جمہور محدثین نے ضعیف قرار دیا ہے۔ (مجمع الزوائد:84/2 ، انوار الصحیفہ:ص195)
٭اس میں
محمد بن یسار صدوق مدلس ہیں اور سند عن سے ہے۔
٭ امام
نووی نے اس روایت کو ضعیف قرار دیا
ہے۔(المجموع: 72/1)
٭ شیخ البانی نے بھی اس روایت کو ضعیف قرار دیا ہے۔(ضعیف الجامع
الصغیر: 3519)
٭شیخ شعیب
أرنؤوط نے کہا ہے کہ یہ روایت ضعیف ہے، اس
کی سند منقطع ہے کیونکہ محمد بن اسحاق نے یہ حدیث امام زہری سے نہیں سنی۔(مسند
احمد محقق: 26340)
٭حافظ ابن
حجر بیان کرتے ہیں کہ امام ابن معین نے فرمایا:اس روایت کی کوئی سند بھی صحیح نہیں اور یہ روایت باطل ہے۔ ، ، (تلخیص الحبیر: 68/1)
تنیبہ: اس روایت کے سخت ضعیف شواہد بھی ہیں۔