تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Wednesday, February 05, 2014

٭جہاد اصغرسےجہاد اکبر (جہاد بالنفس)کی طرف واپسی



جہاد اصغرسےجہاد اکبر  (جہاد بالنفس)کی طرف واپسی
رسول اللہ ﷺ کے پاس کچھ مجاہدین آئے تو آپ نے انھیں فرمایا: تم خیر سے لوٹے ہو، جہاد اصغر سے جہاد  اکبر کی طرف واپس آئے ہو۔ کہا گیا کہ جہاد اکبر کیا ہے؟ فرمایا: بندے کا اپنی خواہش سے جہاد کرنا۔ (کتاب الزھد الکبیر ص 165 حدیث: 373)
ضعیف: امام بیہقی نے فرمایا: اس کی سند کمزور ہے۔(کتاب الزھد الکبیر ص 165 حدیث: 373) اس کی سند میں ایک راوی لیث بن ابی سلیم  جمہور کے نزدیک ضعیف ہے ۔ حافظ ہیثمی نے اسے مدلس کہا ہے (مجمع الزوائد 83/1 باب فی مثل المؤمن) حافظ ابن حجر فرماتے ہیں: وہ سچا ہے، آخری عمر میں اختلاط کا شکار ہوا اور اس کی حدیث میں (اختلاط سے پہلے اور بعد کا) فرق نہ ہوسکا لہٰذا وہ متروک قرار دیا گیا (تقریب التہذیب:5685) اسی طر ح تاریخ بغداد میں ایک روایت ہے کہ تم چھوٹے جہاد سے بڑے جہاد کی طرف واپس آگئے ہو۔ اس کا ایک راوی یحییٰ بن العلاء سخت مجروح راوی ہے۔
امام نسائی نے کہا: متروک الحدیث (کتاب الضعفاء والمتروکین للنسائی: 267) حافظ ابن حجر نے کہا: "رمی بالوضع" (تقریب التہذیب97/4 ، رقم: 7618) یعنی محدثین نے اسے وضع ِ حدیث کا مرتکب قرار دیا ہے۔ یحییٰ کا استاد لیث بن  ابی سلیم ضعیف و مدلس ہے۔ جیسا کہ اوپر گزرچکا ہے۔ لہٰذا یہ روایت باطل ہے