تمام ضعیف احادیث کو بغیر ترتیب سے دیکھنے کیلئے بٹن پر کلک کریں

Wednesday, January 29, 2014

٭ پھسکی لگا کر نماز سے نکلنا

https://www.facebook.com/photo.php?fbid=253017911531921&l=aef72df076
پھسکی لگا کر نماز سے نکلنا
"جب آدمی آخری تشہد میں بیٹھنے کے بعد سلام پھیرنے سے پہلے بے وضو ہوجائے تو اس کی نماز ہوگئی۔" (سنن ابی داؤد: 617، سنن ترمذی: 409)
ضعیف:  یہ روایت ضعیف ہے۔
٭ حافظ نووی لکھتے ہیں: "یہ حدیث حفاظ (محدثین) کے نزدیک بالاتفاق ضعیف ہے۔ ان کی کتابوں میں اس کا ضعیف ہونا مشہور ہے۔" (المجموع: 425/3)
٭حافظ ابن حجر لکھتے ہیں: "یقیناً حفاظ (محدثین) نے اسے ضعیف قرار دیا ہے۔" (فتح الباری: 323/2)
٭امام ترمذی فرماتے ہیں: "اس حدیث کی سند قوی نہیں ہے۔" (جامع ترمذی تحت حدیث: 408)
٭امام بیہقی لکھتے ہیں: "یہ حدیث صحیح نہیں ہے۔ " (السنن الکبری للبیھقی: 176/2)
٭حافظ خطابی فرماتے ہیں: "یہ حدیث ضعیف ہے، لوگوں نے اس کے بعض راویوں پر کلام کی ہے، پھر وہ احادیث بھی اس کے معارض و مخالف ہیں، جو تشہد اور سلام کے وجوب پر دلالت کناں ہیں۔"(معالم السنن : 140/1)


صحیح حدیث : نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے:"تم میں سے کوئی جب نماز میں پھسکی لگائے تو وہ لوٹ کر وضو کرے اور اپنی نماز لوٹائے۔ " (سنن ابی داؤد:205، 1005 - سنن ترمذی: 1064-1066)
نبی کریم ﷺ یا کسی صحابی سے سلام کے علاوہ نماز سے خارج ہونا قطعاً ثابت نہیں،نماز دینِ اسلام کا بنیادی رکن ہے، جن لوگوں نے سلام کے علاوہ نماز سے خارج ہونے کو اپنا دین بنایا ہے، انھوں نے نماز کے ساتھ سنگین مذاق کیا ہے، یہ جرم ہے، بلکہ جرمِ عظیم ہے۔